Duration 4:48

How doctors exploit the patients through writing branded medicines

87 watched
0
6
Published 28 Apr 2021

Drugs Regulatory Authority of Pakistanنے ڈاکٹرز کو prescriptionمیں میڈیسن کے برینڈ نیم لکھنے پر پابندی لگا تے ہوئے generic nameلکھنے کی ہدایت کر دی ۔ اس پابندی سے ڈاکٹرز اورفارماسوئیٹکلز کے nexus کی وجہ سے ہونے والی کرپشن اورexploitation of patients کو کنٹرول کرنے میں مدد ملے گی، یہ پابندی ڈریپ کو موصول ہونے والی سینکڑوں درخواستوں کے بعد لگائی گئی۔ پاکستان دنیا کے ان ممالک میں سے ایک ہے، جہاں بد قسمتی سے treatment کے نام پر patients کا worst exploitation اسطرح بھی ہوتا ہے کہDoctors prescribe medicines with their brand names ۔ یہ medicines بسا اوقات private hospital کی ڈسپنسری کے علاوہ آپکو پورے شہر میں کسی اور میڈیکل سٹور سے نہیں ملیں گی۔ اور ظاہرہے کہ قیمت بھی تھوڑی زیادہ ہوگی۔ اور کسے معلوم کہ prescriptionپر medicines 8-10 کی list میں سے کتنی directly آپکی diseaseسے relevent ہیں؟ فارماسوئیٹکل کمپمنیز اور ڈاکٹرز کا Nexus کیسے بنتا ہے؟ فارما کمپنیز کسی انسانی خدمت کے جذبے سے بنائی جاتی ھیں نہ چلائی جاتی ہیں۔دیگر business companiesکی طرح فارماسوئیٹکلز بھی profit orientedہوتی ہیں اور اپنی سیلز بڑھانے کے لئیے پراڈکٹ پروموشن پر بہت زیادہ spend کرتی ہیں۔ میڈکل ریپز، جنکا basic objective ڈاکٹرز کے پاس جا کر کمپنی کی medical products کا تعارف کروانا ہوتا ہے، یہی میڈیکل ریپز فارماسوئیٹکلز کی جانب سے ڈاکٹرز کے ساتھ directly business deal کرتے ہوئے, gifts, favours and commission offer کرتے ہیں۔and in return ڈاکٹرز انکی medicine مریضوں کو prescribeکر دیتے ہیں ۔ترقی کی تیز رفتاری ، انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا کی مہربانی سے urban/Rural میں difference تو بہت زیادہ نہیں رہا اور نہ ہی یہ exploitation صرف less educated لوگوں کا ہوتا ہے۔ اس استحصال کا شکار تمام انسان بلا تفریق ِ تعلیم و سماجی مرتبہ ہیں،۔ باقی عوام میں literacy rate میں خاطر خواہ اضافہ بھی ناکافی ہے کیونکہ مختلف professions میں بہت زیادہ qualified لوگ بھی عموماً medical related issues میں بہت deep knowledge نہیں رکھتے ہیں۔ فارماسوئیٹکل کمپمنیز ،ڈاکٹرز کو مراعات اور تحائف میں کیا کچھ دیتی ہیں ؟ ایسے ڈاکٹرز جن کے پاس مریض زیادہ آتے ہوںاور وہ کمپنیز کے sales targetپورا کرتے ہیں، انکو private clinic بنانےسے لیکر hospital بنانے تک میں کسی بھی level تک favor کیا جاتا ہے۔ ڈاکٹرز اور فارما کمپنیز کے نمائندوں کے انٹرویوز سے ملنے والی information کے مطابق، سینئر ڈاکٹرز کے nationalاورinternational کانفرنسز ، سیمینارز ،کورسز اور foreign visitsکے دوران hotelsمیں stay اور travel expenses تک کمپنیز payکرتی ہیں۔اور یہیں پر بس نہیں بلکہ مختلف clubs کی ممبر شپ فیس تک کمپنیز ادا کردیتی ہیں۔ تھوڑا lower level کے sales target پورا کرنے کے لئے cars یا اس سے بھی lower level پہ لیپ ٹاپس، یا ہائی ٹیک موبائل فونز ہی گفٹ کر دئے جاتے ہیں (جو کہ کمپنیزکے ساتھ dealsکے مطابق ڈاکٹر حضرات بنک لیز یا installments پر لیتے ہیں اور کمپنیز انکی installments pay ,.. کرتی رہتی ہے)۔ کمپمنیز کیسے ensure کرتی ہیں کےڈاکٹرز انکی میڈیسن ہی لکھتے ہیں ؟ کمپنیز اپنی products جن میڈیکل سٹورز پر رکھواتی ہیں اُن کا sales record چیک کیا جاتا ہے۔ مزید یہ کہ کمپنی کے نمائندے باقاعدہ patients کےwaiting areaمیںpatientsکی chits تک دیکھتے ہیں کہ ڈاکٹر نے انکی medicine بھی patient کو لکھ کر دی ہے کہ نہیں۔اگر کوئی ڈاکٹر target پورا نہیں کر پاتے تو کمپنیز کے پاس اسکا solution بھی موجود ہے، ڈاکٹرز صاحبان کو provide کیے گئےgiftsکی installments payکرنا بند کر دی جاتی ہیں تا وقتیکہ وہ کمپنیز کے ساتھ agreement کے مطابق انکے setکیے گئے sales targets پورے کرنا شروع کر دیں۔ مریضوں کی exploitation کیسے ہوتی ہے؟ Because, medicinesاپنے brand names سے لکھی جاتی ہیں اور ڈاکٹرز پر ریلائینس کی وجہ سے patient سمجھتا ہے کہ اسکی perception میں ڈاکٹرز کی لکھی ہوئی تمام medicines ہی directly or indirectly اسکی بیماری سے relevent ہیں۔ اسلئے اگر میڈیکل سٹور والا prescribed medicines کے alternative medicines کا مشورہ دے تو مریض acceptنہیں کرتا بلکہ ڈھونڈ ڈھانڈ کر ڈاکٹر کی لکھی ھوئی medicines ہی خریدتا ہے۔ جبکہ مارکیٹ میں alternative medicines with same specs and same effects نسبتاً less price میں بھی مل جاتی ہیں۔ exploitation کی دوسری situation یہ ہےکہ ڈاکٹر کی prescribed medicines میں سے کچھ patient کی disease سےrelatedہوتی ہیں اور کچھmedicines جنکی patient کو کوئی خاص ضرورت نہیں بھی ہوتی وہ بھی شامل کر دی جاتی ہیں، مثال کے طور پر کسی کو weather effects کی وجہ سے fever ہوجائے تو fever کی medicine کے ساتھ طاقت یا وٹامن کی گولیاں بھی لکھ دی جائیں۔ یا کسی کاstomach upset ہو تو اسکو بلا ضرورت ڈرپ لگا دی جائے۔

Category

Show more

Comments - 2